(قرآنی معلومات)

No photo description available.

 سورتوں اور آیتوں کی تعداد نیز مضامین کی تفصیل وتکرار کے لحاظ سے مشہور قول کے مطابق قرآن پاک کے چار حصے بتائے گئے ہیں: طوال، مئین، مثانی، مفصلات۔ واثلہ بن الاسقع حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد نقل کرتے ہیں کہ سات لمبی سورتیں مجھے دی گئیں جو بمنزلہٴ تورات کے ہیں اورمجھے مئین، دی گئیں جو انجیل کے درجہ میں ہیں اور مجھے مثانی عنایت کی گئیں جو زبور کے قائم مقام ہیں اور مفصّلات مرحمت فرماکر مجھے دوسرے نبیوں پر فضیلت دی گئی ہے(۸)۔


          (۱) السبع الطوال: سات بڑی سورتیں یعنی ایسی بڑی سورتیں کہ عموماً ان میں سے ہرایک میں دوسو یا زائد آیتیں ہیں۔ سورہٴ بقرہ، آلِ عمران، نساء، مائدہ، انعام، اعراف، انفال اورتوبہ۔


          (۲) المئین : وہ سورتیں کہلاتی ہیں کہ ان میں ہر ایک میں کم وبیش سو آیات ہیں، یہ سورہٴ یونس سے لے کر سورہٴ فاطرتک ہیں۔


          (۳) المثانی: وہ سورتیں کہلاتی ہیں جن میں واقعات وقصص اور نصیحتیں بار بار بیان کئے گئے ہیں، یہ سورہٴ یٰسین سے سورہٴ ق تک ہیں۔


          (۴) المفصلات: جدا جدا مضامین والی سورتیں، یا ہردو سورتوں کے درمیان بسملہ کے ذریعہ فصل کی کثرت کی وجہ سے انھیں مفصّل کہا جاتا ہے، یہ سورہٴ حجرات سے آخر قرآن تک ہیں۔


          مفصلات کی ابتداء کون سی سورہ سے ہوتی ہے،اس میں علامہ جلال الدین سیوطی(رح)  نے بارہ اقوال نقل کیے ہیں۔ ان میں سے امام نووی (رح)  نے حجرات سے ابتداء والے قول کی تصحیح کی ہے اوراحناف کے نزدیک بھی یہی راجح ہے۔ (۹ 


          پھر اِن مفصلات کی تین قسمیں ہیں:


          طِوالِ مفصل                  سورہٴ حجرات سے سورہٴ بروج تک


          اوساطِ مفصل                  سورہٴ بروج سے سورہٴ لم یکن تک


         ( قِصارِ مفصل                   سورہٴ لم یکن سے آخر قرآن تک(۱۰


      (محیط میں اسی طرح تصریح ہے اور بالعموم فقہاء بھی اسی کو اختیار کرتے ہیں۔    (۱۱

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

٧٢ شہدائے کربلا کے نام۔

دینی مقاصد کے لیے خواتین سے رابطہ رکھنے کے حوالے سے مفتی محمود اشرف عثمانی دامت برکاتہم کی فکر انگیز تحریر

ترکی نے بھی اسرائیل کو تسلیم کیا ہوا ہے؟