حدیث

The Secret History of Hadith: The Prophet Refused it and Abu Bakr Burnt It  - رصيف 22

سیدنا اسامہ بن زید رضی اللہ عنھما بیان کرتے ہیں کہ  میں ایک رات کسی ضرورت سے نبی اکرم   کے پاس آیا، آپ  نکلے تو آپ ایک ایسی چیز لپیٹے ہوئے تھے جسے میں نہیں جان پا رہا تھا کہ کیا ہے، پھر جب میں اپنی ضرورت سے فارغ ہوا تو میں نے عرض کیا: یہ کیا ہے جس کو آپ لپیٹے ہوئے ہیں؟ تو آپ نے اسے کھولا تو وہ حسن اور حسین رضی اللہ عنھما تھے، آپ  کے کولہے سے چپکے ہوئے تھے، پھر آپ نے فرمایا:  یہ دونوں میرے بیٹے اور میرے نواسے ہیں، اے اللہ! میں ان دونوں سے محبت کرتا ہوں، تو بھی ان سے محبت کر اور اس سے بھی محبت کر جو ان سے محبت کرے ۔   

 جامع ترمذی#3769 

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

٧٢ شہدائے کربلا کے نام۔

دینی مقاصد کے لیے خواتین سے رابطہ رکھنے کے حوالے سے مفتی محمود اشرف عثمانی دامت برکاتہم کی فکر انگیز تحریر

ترکی نے بھی اسرائیل کو تسلیم کیا ہوا ہے؟