اشاعتیں

مدینے کا یتیم بچہ

تصویر
مدینے کا یتیم بچہ: مولانا ظفر احمد عثمانی ایسے دور میں ہندوستان سے حج کرنے کے لئے حجاز مقدس گئے تھے، جب لوگ بحری جہازوں میں سفر کر کے حج کا فریضہ ادا کرنے جاتے تھے واپسی پر انہوں نے یہ واقعہ قلمبند کیا ہے فرماتے ہیں کہ میں ساری عمر کسی محفل میں (ایسا) لاجواب نہیں ہوا، سوائے ایک موقع پر جب ہم حج کرنے کے دوران مدینہ طیبہ گئے تو اس وقت مسجد نبویۖ سے ملحقہ اپنا خیمہ لگایا اور وہاں رہائش رکھی اور ادھر سے ہی مسجد نبویۖ میں آ جاتے، چونکہ شدید گرمیوں کا موسم تھا۔ جب ہم تمام حاجی اکٹھے ہو کر شام کا کھانا کھاتے تو اس وقت وہاں سے گرم موسم کی وجہ سے تربوز خرید لیتے اور کھانے کے بعد اسے کھاتے اور اس کے چھلکے باہر پھینک دیتے۔اس دوران ہم نے کیا دیکھا کہ ایک سات آٹھ سالہ بچہ آتا اور چھلکوں کے ڈھیر میں سے چھلکے اٹھاتا، جو ہلکی سرخی مائل گری رہ جاتی، اسے کرید کرید کر کھا لیتا۔ جب یہ معمول دو روز تک دیکھا تو میں نے پیار سے اس بچے سے پوچھ لیا کہ بیٹے تم ایسا کیوں کرتے ہو ؟ تو بچے نے کہا میں ایک یتیم بچہ ہوں، میرے والد فوت ہو چکے ہیں۔ میری والدہ نے عقدثانی کر لیا ہے۔ گھر میں غربت اور فاقے ہیں، میں مدینے کا

٧٢ شہدائے کربلا کے نام۔

تصویر
بســــــــــــــم الله الرحمن الرحيم  ٧٢ شہدائے کربلا ١ حضرت امام حسین ؓ  ٢ حضرت عباس بن علی ؓ  ٣ حضرت علی اکبر بن حسین ؓ  ٤ حضرت علی اصغر بن حسین  ؓ  ٥ حضرت عبداللہ بن علی  ؓ  ٦ حضرت جعفر بن علی  ؓ ٧حضرت عثمان بن علی  ؓ  ٨ حضرت ابوبکر بن علی  ؓ  ٩ حضرت ابوبکر بن حسن بن علی  ؓ  ١٠ حضرت قاسم بن حسن بن علی  ؓ  ١١ حضرت عبداللہ بن حسن  ؓ  ١٢ حضرت عون بن عبداللہ بن جعفر ؓ  ١٣ حضرت محمد بن عبداللہ بن جعفر  ؓ  ١٤ حضرت عبداللہ بن مسلم بن عقیل  ؓ  ١٥ حضرت محمد بن مسلم  ؓ  ١٦ حضرت محمد بن سعید بن عقیل  ؓ  ١٧ حضرت عبدالرحمن بن عقیل  ؓ  ١٨ حضرت جعفر بن عقیل ؓ  ١٩ حضرت حبیب ابن مظاہر اسدی  ؓ  ٢١ حضرت مسلم بن عوسجہ اسدی  ؓ  ٢٠ حضرت أنس بن حارث اسدی  ؓ  ٢٢ حضرت قیس بن عشر اسدی. ؓ  ٢٣ حضرت ابو ثمامہ بن عبداللہ  ؓ  ٢٤ حضرت بریر ہمدانی  ؓ  ٢٥ حضرت ہنزلہ بن اسد  ؓ  ٢٦ حضرت عابس شاکری  ؓ  ٢٧ حضرت عبدالرحمن رہبی  ؓ  ٢٨ حضرت سیف بن حارث  ؓ  ٢٩ حضرت عامر بن عبداللہ ہمدانی. ؓ  ٣٠ حضرت جندا بن حارث  ؓ  ٣١ حضرت شوذب بن عبداللہ  ؓ  ٣٢ حضرت نافع بن حلال  ؓ  ٣٣ حضرت حجاج بن مسروق مؤذن ؓ  ٣٤ حضرت عمر بن کرضہ  ؓ  ٣٥

ﺣﻀﺮﺕسیدناﻋﻤﺮﻓﺎﺭﻭﻕﺭﺿﯽﺍﻟﻠﮧﻋﻨﮧ ﻧﮯ ﺩﻧﯿﺎ ﮐﻮ ﺍﯾﺴﮯ ﺳﺴﭩﻢ ﺩﯾﮯ ﺟﻮ ﺍٓﺝ ﺗﮏ ﭘﻮﺭﯼ ﺩﻧﯿﺎ ﻣﯿﮟ ﺭﺍﺋﺞ ﮨﯿﮟ ۔

تصویر
 ﺣﻀﺮﺕسیدناﻋﻤﺮﻓﺎﺭﻭﻕﺭﺿﯽﺍﻟﻠﮧﻋﻨﮧ ﻧﮯ ﺩﻧﯿﺎ ﮐﻮ ﺍﯾﺴﮯ ﺳﺴﭩﻢ ﺩﯾﮯ ﺟﻮ ﺍٓﺝ ﺗﮏ ﭘﻮﺭﯼ ﺩﻧﯿﺎ ﻣﯿﮟ ﺭﺍﺋﺞ ﮨﯿﮟ : ✅ ﺳﻦ ﮨﺠﺮﯼ فشﮐﺎ ﺍﺟﺮﺍ ﮐﯿﺎ۔ ✅ ﺟﯿﻞ ﮐﺎ ﺗﺼﻮﺭ ﺩﯾﺎ۔ ✅ ﻣﻮٔﺫﻧﻮﮞ ﮐﯽ ﺗﻨﺨﻮﺍﮨﯿﮟ ﻣﻘﺮﺭ ﮐﯿﮟ ✅ ﻣﺴﺠﺪﻭﮞ ﻣﯿﮟ ﺭﻭﺷﻨﯽ ﮐﺎ ﺑﻨﺪﻭﺑﺴﺖ ﮐﺮﺍﯾﺎ. ✅ﭘﻮﻟﺲ ﮐﺎ ﻣﺤﮑﻤﮧ ﺑﻨﺎﯾﺎ۔ ✅ ﺍﯾﮏ ﻣﮑﻤﻞ ﻋﺪﺍﻟﺘﯽ ﻧﻈﺎﻡ ﮐﯽ ﺑﻨﯿﺎﺩ ﺭﮐﮭﯽ۔ ✅ ﺍٓﺏ ﭘﺎﺷﯽ ﮐﺎ ﻧﻈﺎﻡ ﻗﺎﺋﻢ ﮐﺮﺍﯾﺎ۔ ✅ ﻓﻮﺟﯽ ﭼﮭﺎﻭٔﻧﯿﺎﮞ ﺑﻨﻮﺍﺋﯿﮟ ﺍﻭﺭ ﻓﻮﺝ ﮐﺎ ﺑﺎﻗﺎﻋﺪﮦ ﻣﺤﮑﻤﮧ ﻗﺎﺋﻢ ﮐﯿﺎ۔ ✅ ﺍٓﭖ ﻧﮯ ﺩﻧﯿﺎ ﻣﯿﮟ ﭘﮩﻠﯽ ﺑﺎﺭ ﺩﻭﺩﮪ ﭘﯿﺘﮯ ﺑﭽﻮﮞ، ﻣﻌﺬﻭﺭﻭﮞ، ﺑﯿﻮﺍﻭٔﮞ ﺍﻭﺭ ﺑﮯ ﺍٓﺳﺮﺍﻭٔﮞ ﮐﮯ ﻭﻇﺎﺋﻒ ﻣﻘﺮﺭ ﮐﯿﮯ۔ ✅ ﺍٓﭖ ﻧﮯ ﺩﻧﯿﺎ ﻣﯿﮟ ﭘﮩﻠﯽ ﺑﺎﺭ ﺣﮑﻤﺮﺍﻧﻮﮞ، ﺳﺮﮐﺎﺭﯼ ﻋﮩﺪﯾﺪﺍﺭﻭﮞ ﺍﻭﺭ ﻭﺍﻟﯿﻮﮞ ﮐﮯ ﺍﺛﺎﺛﮯ ﮈﮐﻠﯿﺌﺮ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﺎﺗﺼﻮﺭ ﺩﯾﺎ۔ ✅ ﺍٓﭖ ﻧﮯ ﺑﮯ ﺍﻧﺼﺎﻓﯽ ﮐﺮﻧﮯ ﻭﺍﻟﮯ ﺟﺠﻮﮞ ﮐﻮ ﺳﺰﺍ ﺩﯾﻨﮯ ﮐﺎ ﺳﻠﺴﻠﮧ ﺑﮭﯽ ﺷﺮﻭﻉ ﮐﯿﺎ ✅ ﺍٓﭖ ﻧﮯ ﺩﻧﯿﺎ ﻣﯿﮟ ﭘﮩﻠﯽ ﺑﺎﺭ ﺣﮑﻤﺮﺍﻥ ﮐﻼﺱ ﮐﯽ ﺍﮐﺎﻭٔﻧﭩﺒﻠﭩﯽ ﺷﺮﻭﻉ ﮐﯽ۔ ✅ ﺍٓﭖ ﺭﺍﺗﻮﮞ ﮐﻮ ﺗﺠﺎﺭﺗﯽ ﻗﺎﻓﻠﻮﮞ ﮐﯽ نگرانی ﮐﺮﺗﮯ ﺗﮭﮯ۔ ﺍٓﭖ ﻓﺮﻣﺎﯾﺎ ﮐﺮﺗﮯ ﺗﮭﮯ ﺟﻮ ﺣﮑﻤﺮﺍﻥ ﻋﺪﻝ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﯿﮟ، ﻭﮦ ﺭﺍﺗﻮﮞ ﮐﻮ ﺑﮯ ﺧﻮﻑ ﺳﻮﺗﮯ ﮨﯿﮟ۔ ﺍٓﭖ ﮐﺎ ﻓﺮﻣﺎﻥ ﺗﮭﺎ کہ : ’’ﻗﻮﻡ ﮐﺎ ﺳﺮﺩﺍﺭ ﻗﻮﻡ ﮐﺎ ﺳﭽﺎ ﺧﺎﺩﻡ ﮨﻮﺗﺎ ﮨﮯ۔‘‘ ﺍٓﭖ ﮐﯽ ﻣﮩﺮ ﭘﺮ ﻟﮑﮭﺎ ﺗﮭﺎ: ’’ﻋﻤﺮ ! ﻧﺼﯿﺤﺖ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﻣﻮﺕ ﮨﯽ ﮐﺎﻓﯽ ﮨﮯ‘‘ ◾ ﺍٓﭖ ﮐﮯ ﺩﺳﺘﺮﺧﻮﺍﻥ ﭘﺮ ﮐﺒﮭﯽ ﺩﻭ ﺳﺎﻟﻦ ﻧﮩﯿﮟ ﺭﮐﮭﮯ ﮔﺌﮯ۔ ◾ ﺍٓﭖ ﺯﻣﯿﻦ ﭘﺮ ﺳﺮ ﮐﮯ ﻧﯿﭽﮯ ﺍﯾﻨ

شوگر والوں کے لیے پیغام شفاء بہت ہی اچھی خوشخبری

تصویر
شوگر والوں کے لیے پیغام شفاء بہت ہی اچھی خوشخبری امید ہے کہ آپ کسی ایسے شخص کی مدد کرنے کے لئے نیچے والے پیغام آگے بڑھا سکتے ہیں جو اس معلومات کی ضرورت ہے ...! گزشتہ 20+ سالوں سے ایک 65 سالہ عورت  ذیابیطس میں گرفتار تھی اور دن میں دو بار انسولین لے رہی تھی  . اس نے ایک گھریلو نسخہ دوا کا استعمال کیا تھا اب وہ بالکل ذیابیطس سے آزاد ہیں اور اب وہ تمام کھانے بلا روک ٹوک کھاتی ھے اور مٹھائی بھی ڈاکٹروں نے اب اس کو مکمل صحت صحت یاب قرار دے دیا ہے  اسے انسولین کو روکنے کے لئے کہہ  دیا ہے اور کسی بھی قسم کی شوگر کنٹرول کی  انگریزی دوا سے پرہیز کریں. میں آپ سب سے درخواست کرتا ہوں براہ کرم ذیل میں دیا گیا نسخہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو تقسیم کر سکتے ہیں اور ان سے زیادہ سے زیادہ فائدہ لے سکتے ہیں. ڈاکٹر ٹونی المیڈا (بمبئی گردے کے  خاص ماہر) ڈاکٹر ٹونی نے اپنے وسیع تجربات اور لمبے عرصے تک صبر اور تحمل سے کام کرنے کے بعد یہ نسخہ دریافت کیا ہے آجکل کیا بوڑھے اور کیا جوان مر کیا مرد سبھی زیابطیس جیسی بیماری کا شکار ہو رہے ہیں، خاص طور پر خواتین ذیابیطس کی وجہ سے بہت متاثر  ہیں. نسخہ کےاجزاء : 1 - گندم

دینی مقاصد کے لیے خواتین سے رابطہ رکھنے کے حوالے سے مفتی محمود اشرف عثمانی دامت برکاتہم کی فکر انگیز تحریر

تصویر
 دینی مقاصد کے لیے خواتین سے رابطہ رکھنے کے حوالے سے مفتی محمود اشرف عثمانی دامت برکاتہم کی فکر انگیز تحریر: نیک دل طالبات اور دیندار خواتین کسی کو بزرگ سمجھ کر اس کی طرف زبانی یا تحریری طور پر رجوع کرتی ہیں، ان کا دینی جذبہ بالعموم قابلِ قدر ہوتا ہے، اور انہیں دینی رہنمائی کی ضرورت بھی ہوتی ہے۔ یہ سب خواتین قابلِ احترام اور پاک دامن اور سادہ دل ہوتی ہیں، اللہ رسول کی محبت اور اپنی آخرت کی تیاری کی وجہ سے رجوع کرتی ہیں…مگر عام طور سے مرد ایسے پاک دامن صاف دِل نہیں ہوتے، مردوں کے دل دماغ میں شہوانی اور جنسی خیالات بآسانی آجاتے ہیں، نفس اور شیطان انہیں شہوانی اور جنسی خیالات کی طرف بآسانی راغب کر دیتا ہے اور وہ دھیرے دھیرے گناہ کی طرف بڑھنا شروع ہو جاتے ہیں…خواتین میں محبت یا نفرت کا جذبہ غالب اور شدید ہوتا ہے، خواتین طبعی طور پرمحبت کرتی ہیں اورمحبت ہی کی خواہشمند ہوتی ہیں۔ مگر یہ محبت کہاں تک اللہ رسول کی محبت ہے اور کس مرحلہ پر جا کر اجنبی مرد کی محبت میں تبدیل ہو جاتی ہے، سادہ دِل ہونے کی وجہ سے اس کا خود انہیں بھی انداز نہیں ہوتا جب کہ مرد محبت کا مطلب وہی سمجھتا ہے جو اُس کانفس اور

زبان کی لکنت ، دماغی کمزوری اور ھرطرح کی کمزوری کیلئے بے حد مفید۔

تصویر
زبان کی لکنت ، دماغی کمزوری اور ھرطرح کی کمزوری کیلئے بے حد مفید  مغز اخروٹ  100 گرام مغز بادام     100 گرام السی           50   گرام الائچی سبز  50   گرام گری بُردہ     50   گرام مصری        50    گرام الائچی         20   دانے :طریقہ استعمال     سب سے پہلے  مغز اخروٹ،مغز بادام،السی، گری بُردہم،مصری، الائچی          ان سب کو گرم کرلیں اور پھر ان کا سفوف بنا ۔۔لیں۔ پھر ان سب کو آپس میں حل کر لیں ۔ :خوراک روزانہ صبح منہ نہار ایک کھانے کا چمچ ایک گلاس دودھ کے ساتھ لیں۔

ترکی نے بھی اسرائیل کو تسلیم کیا ہوا ہے؟

تصویر
ترکی نے بھی اسرائیل کو تسلیم کیا ہوا ہے یہ بات عام سننے کو مل رہی ہے چند حقائق کو جان لیں پھر اس پہ تبصرہ کریں ! اسرائیل ستمبر 1948میں قائم ہوا ترکی نے اسے 1949میں تسلیم کر لیا کیسے؟ ترکی اس وقت معاہدہ لوزان کے مطابق ایک مسلم نہیں بلکہ سیکولر ملک تھا ترکی اس وقت ایک مرد بیمار ‏جیسا تھا جسے یورپ کی شرائط ہر صورت ماننا پڑتی تھیں اسرائیل کا اصل تنازعہ عربوں سے تھا اور آل سعود اس وقت بھی اسرائیل کے حمایتی تھے ترکی کا براہ راست اسرائیل سے کوئی جھگڑا نہیں تھا ترکی نے مگر اسرائیل کو بطور ایک جمہوری ریاست کے کبھی تسلیم کیا نہ ہی اسرائیل میں اپنا سفارت خانہ ‏کھولا رجب طیب کی حکومت آنے کے بعد ترکی نے اسرائیل کو باقاعدہ دھمکیاں دے کر اس کی اوقات میں رکھا ہے ترکی اب بھی فلسطینیوں کا پرجوش حامی اور حمایتی ہے ا یاصوفیہ کے افتتاح پہ طیب اردوگان نے باقاعدہ اعلان کیا کہ اگلی باری مسجد اقصی کی ہے کیا کوئی عرب ملک اسرائیل کے خلاف ایسی بات کر ‏سکتا تھا؟ ترکی کا اسرائیل سے کوئی بارڈر نہیں ملتا ترکی فلسطینیوں کی ہر طرح سے مدد کرتا ہے اور عربوں سے کہیں زیادہ کرتا ہے اس وقت اسرائیل صرف ترکی،ایران, پاکستان اور